پیر 20 مئی 2024

سوشل میڈیا ٹرینڈ #MeAt20 : ذاتی معلومات نکلوانے کا آسان طریقہ؟

سوشل میڈیا ٹرینڈ #MeAt20 : ذاتی معلومات نکلوانے کا آسان طریقہ؟

کرونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے اربوں صارفین گھروں میں محدود ہیں اور وہ اپنے وقت کو اچھا گزارنے کے لیے مختلف کام کرتے ہیں جن میں سب سے اہم سوشل میڈیا کا استعمال ہے۔

ایسے وقت میں ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کے لیے لوگ مختلف کام کررہے ہیں جس میں سوشل میڈیا کے دلچسپ ٹرینڈ بھی ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر گزشتہ روز سے چلنے والا ٹرینڈ #MeAt20 دنیا بھر میں خاصہ مقبول ہوا اور اب پاکستان میں بھی یہ ٹاپ ٹریڈنگ میں ہے۔

ٹرینڈ کیا ہے؟

اس ٹرینڈ کا مقصد یہ ہے کہ آپ بیس سال کی عمر میں کیسے نظر آتے تھے۔؟ صارفین ٹرینڈ میں حصہ لیتے ہوئے اپنی پرانی تصاویر شیئر کررہیں جن میں پاکستانی شوبز انڈسٹری کی شخصیات، سیاست دان اور صارفین بھی شامل ہیں۔

سوشل میڈیا صارفین سب سے زیادہ گلوکار شہزاد رائے کی شیئرکردہ تصویر سے محظوظ ہوئے اور انہیں نے لکھا کہ چاہیے 20، 40، 60 اور 80 سال کیوں نہ ہوجائیں، شہزاد رائے ایسے ہی نظر آئیں گے۔

Shehzad Roy

@ShehzadRoy

Khusro bhai kabhi hum bhi #MeAt20 thay https://twitter.com/zarrarkhuhro/status/1251231418732118018 

تصویر ٹوئٹر پر دیکھیں
Zarrar Khuhro@ZarrarKhuhro

So here’s #MeAt20

تصویر ٹوئٹر پر دیکھیں
386 people are talking about this

ایک طرف تو صارفین اپنی پرانی یادیں انٹرنیٹ پر شیئر کر کے لطف اندوز ہورہے ٰہیں تو دوسری جانب یہ خدشہ بھی سامنے آرہا ہے کہ اس ٹرینڈ کے بعد امکان ہے کہ صارفین کی تصاویر کا غلط استعمال ہو۔

ٹرینڈ کے پیچھے پوشیدہ مقاصد کیا ہوسکتے ہیں؟

پاکستان میں ڈیجیٹل رائٹس کے حوالے سے متحرک تنظیم کے ڈائریکٹر اسامہ خلجی نے برطانوی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  ’سوشل میڈیا کمپنیز کا کاروبار ہماری ذاتی معلومات فروخت کرنے کی بنیاد پر ہی چلتا ہے‘۔

انہوں نے خبردار کیا کہ صارفین اپنی ذاتی معلومات انٹرنیٹ پر شیئر نہ کریں کیونکہ بعد میں یہ سارا ڈیٹا اُن کاروباری اداروں کو فروخت کیا جاتا ہے اشتہارات کے ذریعے اپنا کاروبار چلانے کی خواہش مند ہوتی ہیں۔

Usama Khilji

@UsamaKhilji

#MeAt20 is an easy & quick way of social media & data companies to acquire data on age progression for facial recognition technologies. Although a fun “challenge”, people who post their photos should be aware of the different uses their photos have for data-hungry companies.

16 people are talking about this

اسامہ خلجی کے مطابق سوشل میڈیا کمپنیاں صارفین کی  پسند نا پسند سے متعلق معلومات آرٹیفیشل انٹیلی جنس یا مصنوئی ذہانت کی مدد سے جمع کررہی ہیں جس کے بعد وہ کم سے کم وقت میں اپنے اشتہارات متعلقہ لوگوں تک بھیج سکیں گی۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’اس ٹرینڈ کا سب سے زیادہ فائدہ ان اداروں اور ایپس بنانے والوں کو ہوگا جو چہرہ شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہیں۔

ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن کی بانی نگہت داد کا کہنا تھا کہ ’صارفین کو اس بات کا دھیان رکھنا چاہیے کہ وہ جو بھی ذاتی معلومات انٹرنیٹ پر شیئر کررہی ہیں وہ ہمیشہ کے لیے کسی نہ کسی صورت موجود رہے گی‘۔

Facebook Comments