جمعرات 16 مئی 2024

”اب دکھاؤ ’گروو‘ اپنا۔۔۔“ ہنگامی اجلاس میں فرنچائز مالکان نے پی سی بی حکام کو کیا کچھ کہا اور ہوٹل میں کون سی تقریبات ہوتی رہیں؟ اندرونی کہانی نے سب کو ہلا کر رکھ دیا

کراچی (دھرتی نیوز) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی غیر ذمہ داری کے باعث پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چھٹے ایڈیشن کو ملتوی کرنا پڑا اور ہنگامی اجلاس میں فرنچائز اونرز نے حکام کو آڑے ہاتھوں لیا جن کا کہنا تھا کہ ’اب دکھاؤ گروو اپنا۔‘

دھرتی نیوز کی تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل کے دوران کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کے باعث کرکٹ بورڈ نے گزشتہ روز پی ایس ایل ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا جس سے قبل فرنچائز اونرز اور نمائندوں کا ورچوئل اجلاس بھی بلایا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران خاصی گرما گرمی دیکھنے میں آئی اور اربوں روپے کی سرمایہ کاری کرنے والے ٹیم مالکان صورتحال سے خاصے نالاں نظر آئے جنہوں نے پی سی بی حکام کی جانب سے بائیو ببل میں نامناسب انتظامات کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

 ایک فرنچائز کے مالک نے کہا کہ ”گانے کی تیاری اور ہمیں بتائے بغیر ترکی میں ویڈیو شوٹ پر خوب پیسہ خرچ کر دیا گیا مگر اہم معاملات پر توجہ نہ دی، اب دکھاﺅ گروو اپنا، ٹیم ہوٹل میں شادی کی تقریبات ہوتی رہیں مگر حکام نے کوئی نوٹس نہ لیا، پورا ہوٹل بک کرا لیتے تو یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔ ایک اور فرنچائز کے مالک نے کہا کہ ہم نے نومبر میں ہی تجویز دی تھی کہ پاکستان میں بائیو ببل ٹھیک نہیں بنے گا اس لئے ایونٹ دبئی میں کرا لیتے ہیں مگر کسی نے بات نہ مانی، ہمارے تحفظات پر سمجھا گیا کہ لڑائی کر رہے ہیں جبکہ قطعی طور پر ایسا نہ تھا۔

 اجلاس کے دوران اس امر بھی حیرت کا اظہار کیا گیا کہ ایونٹ سے قبل کس طرح اسلام آباد یونائٹیڈ اورملتان سلطانز کو ٹیم ہوٹل میں جگہ نہ ہونے کا جواز دے کر دوسرے ہوٹل میں ٹھہرا دیا گیا جہاں کھلاڑیوں کو اپنے کمروں میں جانے کیلئے بھی انتظار کرنا پڑا تھا جبکہ ہوٹل میں لفٹ کے بارے میں کہا گیا کہ یہ ٹیموں کیلئے مختص ہے مگر انہیں دیگر افراد بھی استعمال کرتے رہے، کچن کے بارے میں بھی نہیں پتا تھا کہ شیف و دیگر سٹاف حفاظتی اقدامات اپنا رہے ہیں یا نہیں، ذرائع کے مطابق ایک فرنچائز کے مالک خاصے غصے میں تھے جن کی باتیں پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) وسیم خان و دیگر خاموشی سے سنتے رہے، اور اس حوالے سے بورڈکی غلطیوں کا اعتراف بھی کر لیا،مگر حیران کن طور پر بعد میں میڈیا کے سامنے فرنچائزز پر بھی کوتاہی برتنے کاالزام لگایا۔

 اس حوالے سے رابطے پر ایک ٹیم اونر نے کہا کہ اگر ہوٹل، سٹیڈیم و دیگر مقامات پر بائیو سیکیور انتظامات ہماری ذمہ داری تھے، تو ہم نے سب کے کوویڈ ٹیسٹ کرائے، دیگر تمام معاملات بھی ہم نے سنبھالے تو ضرور ہم پی ایس ایل ملتوی ہونے کے ذمہ دار ہیں، درحقیقت ہمیں تو کچھ پتا ہی نہیں ہوتا تھا سب کچھ بورڈ نے خود کیا تو کیسے اب فرنچائزز پر انگلی اٹھائی جا سکتی ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ فرنچائزز اور بورڈ کے درمیان اب دوبارہ بڑا تنازع ہو سکتا ہے، مالکان کو لگتا ہے کہ ان سے فیس لینے کیلئے عجلت میں ٹورنامنٹ شیڈول کیا گیا اور اب ان کے پیسے پھنس گئے ہیں کیونکہ ایونٹ کیلئے اگلی ونڈو ملنا آسان نظر نہیں آتا لہٰذا فیس کی واپسی ہونی چاہیے، اسی کے ساتھ نئے فنانشل ماڈل کو بھی اب حتمی شکل دینے کا وقت آ گیا ہے۔

Facebook Comments