پیر 20 مئی 2024

�شدید عوامی تنقید کے بعد نئی پرائیویسی پالیسی پر واٹس ایپ نے کون سا یوٹرن لے لیا؟

دنیا بھر کی مقبول ترین میسجنگ ایپ واٹس ایپ نے اپنی متنازع واٹس ایپ پالیسی پر یوٹرن لیتے ہوئے کہا کہ ہماری نئی پالیسی نہ ماننے والوں کو ہم ایپلیکشن کے چند فیچر تک محدود نہیں رکھیں گے اور اس طرح اب نئی پالیسی نہ ماننے والے بھی نئے فیچرز کو استعمال کر سکیں گے۔

اور اب واٹس ایپ کی انتظامیہ کا اپنی پرائیویسی پالیسی پر مزید یہ کہنا ہے کہ ہم نے حکومتوں اور پرائیویسی ماہرین سے مشاورت کی ہے اور ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ پالیسی نہ ماننے والوں کو چند فیچرز تک محدود نہ کیا جائے لیکن ہاں اس نئی پالیسی کے بارے میں ہم آئندہ آنے والی تمام اپڈیٹس سے صارفین کو آگاہ رکھیں گے۔

واضح رہے کہ واٹس ایپ نے اپنی نئی پرائیویسی پالیسی کا اعلان رواں سال 4 جنوری کو کیا تھا اور یہ کہا تھا کہ انکی اس نئی واٹس ایپ پالیسی نہ ماننے والوں کو چند فیچرز تک محدود کر دیا جائے گا اور یہ نئے فیچرز کو استعمال بھی نہیں کر سکیں گے۔ اس بیانیہ کے بعد دنیا بھر سے واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی پالیسی پر تنقید شروع ہوگئی اور لوگوں نے نئی پرائیویسی پالیسی کو ماننے سے انکار کر دیا جس کے نتیجے میں واٹس ایپ کے متبادل کے طور پر بیشتر لوگوں نے ٹیلی گرام اور سنگل نامی ایپس کا استعمال شروع کر دیا۔

Facebook Comments