پیر 20 مئی 2024

اگرکشمیر کے مسلہ پر عوام کا فیصلہ بھارت سے جنگ ہوگا تو جنگ کریں گے.بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کون کہتا ہے آزاد کشمیر سے پیپلز پارٹی ختم ہوگئی، ہماری جماعت کل بھی زندہ تھی آج بھی زندہ ہے اور آئندہ برسوں میں پیپلز پارٹی ہی نظر آئے گی کیونکہ ابھی تو ہم میدان میں پہنچے ہیں. عباس پور آزادکشمیر میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر کے جیالوں نے ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کے ساتھ مل کر تاریخ رقم کی تھی انہوں نے کہا کہ 25 جولائی کو آزاد کشمیر کا وزیر اعظم منتخب کرکے اس کے بعد اسلام آباد اور بنی گالہ کی طرف رخ کریں گے اور کٹھ پتلیوں کو بھگائیں گے.

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انتخابات بہت اہم ہیں کیونکہ ہم سرحد کے اس پار اور اس پار حکومتوں کو ایک ہی پیغام دیں گے کہ کشمیر پر سودامنظور نہیں کیا جائے گاانہوں نے کہا کہ ہم بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی کامیابی کے لیے دعا نہیں مانگتے مودی کو شادیوں میں شرکت کی دعوت نہیں دیتے کیونکہ ہم مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں.
انہوں نے کہا کہ ہم عوام کے فیصلے پر چلتے ہیں آپ حکم کریں کل عمل ہوگا، اگر آپ چاہتے ہیں کہ بھارت سے جنگ ہو تو کل جنگ ہوگی انہوں نے کہا کہ کشمیر کے عوام جو فیصلہ کریں گے وہ اسلام آباد اور نئی دہلی کو بھی ماننا ہوگا اور یہ ہی ہماری پارٹی کا بنیادی فلسفہ ہے.بلاول بھٹو نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں پر ظلم ہوتا ہے تو وزیر اعظم عمران خان بے بسی کے عالم میں کہتے ہیں کہ میں کیا کروں، ہمیں ذوالفقار علی بھٹو نے سکھایا ہے کہ ہزار سال جنگ لڑنی پڑے لڑیں گے لیکن کشمیر کو تنہا نہیں چھوڑیں گے انہوں نے کہاکہ عمران خان کشمیر ہائی وے کا نام سری نگر ہائی وے رکھ کر کشمیر کا معاملہ ٹھنڈا کرنے کی کوشش کرتا ہے.
انہوں نے کہا کہ ہم عوام کے فیصلے پر چلتے ہیں آپ حکم کریں کل عمل ہوگا، اگر آپ چاہتے ہیں کہ بھارت سے جنگ ہو تو کل جنگ ہوگی انہوں نے کہا کہ کشمیر کے عوام جو فیصلہ کریں گے وہ اسلام آباد اور نئی دہلی کو بھی ماننا ہوگا اور یہ ہی ہماری پارٹی کا بنیادی فلسفہ ہے. چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہر ووٹ قیمتی ہے کیونکہ اسی ووٹ کی بدولت نااہل وزیر اعظم کو حقیقی معنوں میں نااہل کرنا ہے اور اپنے حقوق کا تحفظ کرنا ہے انہوں نے کہا کہ الیکشن میں” تیر“ پر انتخابی نشان لگا کر کٹھ پتلی حکومت کو بھاگا کر کشمیر کو بچانا پڑے گا، جس طریقے سے عمران خان پورے پاکستان میں تبدیلی کا اصل چہرہ سامنے لے کر آئے ہیں اور یہ اصل چہرہ تاریخی غربت اور مہنگائی ہے.
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں مہنگائی کی شرح جنگ زدہ افغانستان سے بھی زیادہ ہے، یہ کس قسم کی سیاست اور معاشی پالیسی ہے اور جو روز گار پر اسے بے روزگار کردیا جائے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے قومی اسمبلی میں وزیر اعظم عمران خان کو ٹف ٹائم دیا اور موجودہ حکومت کو ختم کرنے کے لیے اپنے سیاسی حریف سے جیل میں ملاقات کی اور انہیں نظریاتی بنایا.
انہوں نے کہا کہ جیالے ہمیں منع کرتے تھے لیکن اب حساس ہوا کہ ہمیں آپ کی بات سنی چاہیے تھے انہوں نے کہا کہ معلوم ہوا کہ ان کی عمران خان کو ہٹانے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، ان کی کوئی نیت نہیں کہ پاکستان کی عوام کو مشکل سے نکلیں. بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارا نعرہ ہے کہ کشمیر میں رائے شماری ہو اور کشمیری خود اپنے فیصلے کریں انہوں نے کہا کہ ہم نے شروع دن سے حکومت کو سلیکٹڈ کہا ہے‘انہوں نے کہا کہ آر پار کا نعرہ لگانے والے پاﺅں پکڑنے کی سیاست پر آ گئے اور کہتے ہیں ہم وزیر اعظم بنائیں پاﺅں پکڑنے کو تیار ہیں لیکن ہم کسی کے پاﺅں نہیں پڑیں گے بلکہ آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کریں گے.
انہوں نے کہا کہ کراچی میں شکست پر ہم سے لڑائی کی گئی کہ ہم نے جیتنا تھا آپ کیوں جیت گئے بجٹ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے پورے اراکین آئے اور ہمارے” دوست“ غائب ہو گئے لیکن ہم توقع رکھتے ہیں مولانا فضل الرحمان اپنے 4 اراکین سے جواب طلب کریں گے جو بجٹ کی منظوری والے دن اسمبلی سے غائب تھے بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اس حکومت کو چلانا چاہتی ہے ہم نے ہر ممکن کوشش کی کہ باہر نکلیں لیکن ہمارے سب” دوست“ بجٹ کی منظوری والے دن غائب تھے عمران خان کو کھلا میدان دینے والوں کو بھی شوکاز نوٹس جاری کیا جائے.
انہوں نے کہا کہ ہم نے کسی بھی میدان میں ان کو نہیں چھوڑا عثمان بزدار اور وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد آج بھی لائیں ہم ساتھ ہیںوزیر اعظم کہتے ہیں ہم امریکہ کو اڈے نہیں دیں گے لیکن یہ فیصلہ عمران خان کا نہیں ہے بلکہ پیپلز پارٹی دور میں پارلیمان نے فیصلہ کیا تھا کہ امریکہ کو اڈے نہیں دیں گے. بلاول بھٹو نے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ قبول نہیں کریں گے موجودہ حکمرانوں نے پورے ملک کو بحران میں ڈال دیا ہے اور اب کٹھ پتلیوں کو بھگا کر کشمیر کو بچانا ہو گا انہوں نے کہا کہ تبدیلی کا اصل چہرہ مہنگائی، بےروزگاری اور مسائل ہیں اور اب انتخابات میں نوجوانوں کو باہر نکلنا پڑے گا.

Facebook Comments