بدہ 08 مئی 2024

سعودی عرب میں مقیم پاکستانی بچی رووان جاوید نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس سکیورٹی کیمرہ بنا لیا

جدہ (دھرتی نیوز انٹرنیشنل ڈیسک) رووان جاوید میمن پاکستان کی ایک 9 سالہ بچی جو کہ اپنی ابتدائی تعلیم سعودی عرب میں واقع ایک برٹش ادارے جدہ پریپ اینڈ گرامر سکول سے حاصل کر رہی ہیں نے حال ہی میں اپنی عمر کی سطح پرآرٹیفیشل انٹیلیجنس انڈسٹری میں ایک تہلقہ خیزسنگ میل حاصل کیا۔

انہوں نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کوڈنگ کا استعمال کرتے ہوئے ایک ایسا منفرد سیکیورٹی کیمرہ بنا ڈالا کہ جس میں کیمرے سے چہرے کی شناخت کا موثرحل نکالاگیا اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی دنیا میں انکی اس جارہانہ کاوش کوخوب سراہا گیا۔

 آکسفورڈ یونیورسٹی ، گوگل اور آئی بی ایم جیسےنامور اداروں نے ایک آن لائن ورچوئل آزمائیش میں کامیابی کے بعد ان کی اس کی قابلیت کو سراہتے ہوئےانہیں ایک پرائیڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا۔ مزید یہ کہ ، آرٹیفیشل انٹیلیجنس انڈسٹری میں اپنے ہنراورصلاحیت کی بدولت وہ آکسفورڈ یونیورسٹی ، آئی بی ایم ، گوگل اور شعبہ آئی ٹی سے متعلقہ کئی معروف اداروں کی بنائی ہوئی ایپلیکیشنز اور کوڈنگ پر مبنی کورسز کو با آسانی مکمل کر چکی ہیںاور مزید سے مزید اپنی کوششوں کو جاری رکھتے ہوئے ترقی کی راہوں پر گامزن ہیں ۔

رووان اور اس کے والدین پختہ یقین رکھتے ہیں کہ وہتیزی سے ٹیکنالوجی کے زیادہ استعمال کی طرف مائل ہیں اور اس طرح تمام لوگوں کو ترقی پذیر دنیا کے ساتھ قائم رہنے کے لئے ٹیکنالوجی کے بارے میںجاننا اور سمجھنا ضروری ہے۔

 ان کی موجودہ کامیابی ان کی صلاحیت کی ایک عمدہ مثال ہے کیونکہ رووان کا کہنا ہے کہ ان کا منصوبہ نہ صرف یہ ہے کہ وہ اے آئی انڈسٹری میں اپنا کیریئر آگے بڑھائیں بلکہ اپنے ملک پاکستان کو ڈیجیٹلائیزیشن کی جانب گامزن کرنے میں مدد گار ثابت ہوں اوراپنے ملک کا نام پوری دنیا میں روشن کریں ۔

Facebook Comments