جمعرات 09 مئی 2024

فردوس عاشق اعوان کو پنجاب اسمبلی میں داخل ہونے سے کس نے روکا؟ خودہی بتادیا

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اسمبلی میں جانے کی اجازت تو اسپیکر کی جانب سے دی جاتی ہے، پہلے میرا نام مہمانوں کی فہرست میں شامل تھا، بعد میں اسے کاٹ دیا گیا۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ق لیگ کے رہنما کو پی ٹی آئی میں شامل کرایا یہ میرا قصور تھا، واقعے کے بعد وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کو فہرست سے میرا نام نکالنے کی تحقیقات کا کہا گیا ہے جلد حقائق سامنے آجائیں گے۔

انہوں نے اپوزیشن جماعتوں کے خلاف اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ہرحال میں ن لیگ کو ٹف ٹائم دینا ہے، پروگرام میں شریک پی ٹی آئی کی رکن قومی اسمبلی ملیکہ بخاری نے کہا کہ فردوس عاشق کیساتھ جو ہوا سیاسی تقاضوں کے برخلاف ہے ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔

یاد رہے کہ پیر کے روز سابق معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان کو پنجاب اسمبلی میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا، فردوس عاشق اعوان کا نام مہمانوں کی فہرست میں شامل نہیں تھا ، وہ نومنتخب ایم پی اے احسن بریار کی حلف برداری پراسمبلی آئی تھیں۔

انہوں نے کہا اب نہ میں معاون خصوصی ہوں نہ ہی ممبر اسمبلی ، داخلے کی اجازت دینا اسپیکر پنجاب اسمبلی کا استحقاق ہے، بعد میں دیکھوں گی کس نے روکا ہے۔ فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا میں بطور پارٹی ورکر کام کروں گی۔ اگر نئی ذمہ داری دینی ہے تو اس کا وزیراعظم اور وزیراعلیٰ نے فیصلہ کرنا ہے۔

Facebook Comments