پیر 20 مئی 2024

پاکستان سیدھے راستے پر آچکا ہے، اب ہمارا ہدف سرمایہ کاری لانا ہے، عمران خان

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان اب سیدھے راستے پر آچکا ہے اور اب حکومت کا ہدف ملک میں سرمایہ کاری لانا ہے۔

کراچی شپ یارڈ میں شپ لفٹ اینڈ ٹرانسفر سسٹم (ایس ایل اینڈ ٹی ایس) کا افتتاح کرنے کے بعد اس سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘جس طرح ماضی میں ہم آگے بڑھ رہے تھے، اپنے صلاحیت کے مطابق اپنی منزل نہیں حاصل کرسکے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ ہم اپنی صلاحیت پر اعتماد رکھتے ہوئے اپنے پیروں پر کھڑے ہوکر آگے بڑھتے، ہم آسان راستے پر چلے گئے اور درآمدات پر منحصر معیشت بن گئے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘ہم نے اپنی قوت نہیں پہچانی، انسان میں یہ صلاحیت ہے کہ اپنے بازو سے بوجھ اٹھاتا رہوں تو وہ مضبوط ہوگا اگر استعمال کرنا چھوڑ دوں تو وہ ناکارہ ہوجائے گا’۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ‘قومیں بھی اس طرح ہوتی ہیں جو فیصلہ کرلیں کہ سب کچھ خود کریں گی تو اللہ قوم کو مضبوط کردیتا ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اب پھر سے کوشش ہورہی ہے کہ ہم اپنے پیروں پر کھڑے ہوں، ہم اب 7 ہزار 400 ٹن کو لفٹ کرسکیں گے اور ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنے ملک غیر ملکی زرمبادلہ بچائیں گے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘پاکستان سیدھے راستے پر آچکا ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم سے کم ہوچکا ہے اب ہمارا ہدف سرمایہ کاری لانا ہے، منی لانڈرنگ روکنی ہے اور جو چیزیں درآمد کرتے ہیں اس کی اپنے ہی ملک میں پیداوار کرنی ہے’۔

قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچے تھے۔

وزیر اعظم نے اپنے دورے کے دوران کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا۔

اس دوران وزیر اعظم کو کے پی ٹی کی کارکردگی پر بریفنگ بھی دی گئی جہاں انہوں نے شپ لفٹ اینڈ ٹرانسفر سسٹم کا افتتاح کیا۔

بعد ازاں وزیراعظم سونمیانی بیچ لسبیلا میں شجرکاری مہم کا افتتاح بھی کریں گے جہاں وہ پودے لگانے والے کارکنوں اور مقامی لوگوں سے خطاب کریں گے۔

اس دورے کے دوران وزیر اعظم ایک اجلاس کی صدارت بھی کریں گے جس میں 11 کھرب روپے کے کراچی ٹرانسفورمیشن منصوبے کا جائزہ لیا جائے گا۔

 دھرتی نیوز  کے مطابق وزیر اعظم کا پورٹ سٹی کا دورہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ان کی حکومت اقتدار کے اپنے تین سال مکمل کرنے والی ہے اور آئندہ عام انتخابات کو صرف دو سال باقی ہیں، سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ وزیر اعظم کی نظر سندھ کے ووٹ بینک پر ہے۔

اس سلسلے میں ایک اہم پیش رفت سابق وزیراعلیٰ سندھ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم کی جولائی میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سندھ امور کے طور پر تقرری بھی تھی۔

وزیر اعظم کے معاون کے طور پر ان کی تقرری سے ایک ماہ قبل ارباب غلام رحیم نے دی نیوز کو انٹرویو میں بتایا تھا کہ وزیر اعظم نے انہیں سندھ میں پی ٹی آئی کو منظم کرنے کا کام سونپا ہے اور آنے والے دنوں میں صوبے کے لوگ ‘خوشخبری’ سنیں گے۔

مزید یہ کہ ڈان ڈاٹ کام کی ایک رپورٹ میں حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ارباب غلام رحیم کی تقرری کے وقت وزیراعظم عمران خان نے سندھ میں عوامی جلسے اگست سے شروع کرنے کا ارادہ کیا تھا اور ارباب غلام رحیم کی تقرری کو اسی تناظر میں اہم دیکھا گیا تھا۔

 ارباب غلام رحیم کی تقرری کے ایک روز بعد وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی نے صوبے میں پی ٹی آئی کی مہم کے لیے ایک منصوبہ شیئر کیا تھا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ وزیر خارجہ نے کراچی کے دورے کے دوران اس منصوبے کو شیئر کیا تھا اور حکمراں جماعت سندھ کے ہر قصبے اور ضلع میں جارحانہ مہم چلانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

اسی رپورٹ میں شاہ محمود قریشی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ‘اگر پی ٹی آئی سندھ آتی ہے، لوگوں سے ملتی ہے اور انہیں پارٹی میں شمولیت کی دعوت دیتی ہے تو کیا یہ جمہوریت مخالف ہے یا قانون کے خلاف؟ اس پر اتنا ہنگامہ کیوں ہے؟ ہم یہاں لوگوں کو فتح کرنے نہیں بلکہ ان کی خدمت کرنے آئے ہیں، ہم یہاں لوگوں کو یہ بتانے آئے ہیں کہ ان کے پاس متبادل ہے’۔

ابھی حال ہی میں وزیر اعظم عمران خان نے سیکورٹی فورسز اور وفاقی حکومت کے تحت کام کرنے والی دیگر ایجنسیوں کی مدد سے سندھ کو اسٹریٹ کرائمز، لاقانونیت اور ڈاکوؤں سے پاک کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔

انہوں نے یہ ہدایات سندھ کے سیکورٹی امور پر ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی تھیں اور پاکستان رینجرز، اینٹی نارکوٹکس فورس، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی اور پاکستان کسٹم کو صوبے کے مختلف حصوں میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کرنے کی ذمہ داری سونپی تھی۔

وزیر اعظم نے مئی میں بھی اسی طرح کی ہدایات جاری کی تھیں جب انہوں نے وزیر داخلہ شیخ رشید کو سندھ کا دورہ کرنے اور صوبے میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت کی تھی۔

Facebook Comments