بدہ 08 مئی 2024

‘می ٹو مہم دین سے دوری؟’

‘می ٹو مہم دین سے دوری؟’

2017 میں ہالی وڈ کے پروڈیوسر ہاروے وائن سٹائن کے خلاف خواتین کو ہراساں کرنے کے الزامات پر شروع کی جانے والی مہم ‘می ٹو’ نے دنیا بھر میں تہلکہ مچا دیا تھا، علی ظفر اور میشا شفیع کا کیس منظر عام پر آنے کے بعد پاکستان میں  بھی اس مہم نے زور پکڑا۔

پاکستان کی شوبز انڈسٹری سے وابستہ کئی فنکار جہاں اس مہم کا حصہ بنے وہیں کچھ فنکاروں کی جانب سے اس مہم پر اعتراض بھی کیا گیا تھا جس پر وہ سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں رہے۔

 اب ایک بار پھر سوشل میڈیا پر ‘می ٹو’ مہم زیر بحث ہے اور اس بار ڈرامہ انڈسٹری کے نامور اداکار نعمان اعجاز سوشل میڈیا صارفین کے ریڈار پر ہیں۔

اس کی وجہ نعمان اعجاز کا وہ انٹرویو ہے جس میں وہ اداکارہ اور میزبان عفت عمر کو ایک طرف تو  اپنے ‘افیئرز’ کے بارے میں بتا رہے ہیں اور دوسری طرف ‘می ٹو مہم’ کو ‘دین سے دوری’ کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں۔

عفت عمر کے ایک سوال کے جواب میں نعمان اعجاز کا کہنا تھا کہ ‘میں بہت محبت کرنے والا آدمی ہوں،عشق کر لیتا ہوں اور بیگم کو پتا نہیں چلتا، میں اتنا بڑا فنکار ہوں کہ میری بیگم کو الحمدللہ نہیں پتا چلتا اور نہ ہی ان خواتین کے شوہروں کو پتا چلتا ہے۔’

عفت عمر نے جب ‘می ٹو مہم’ کے بارے میں نعمان اعجاز کی رائے لینا چاہی تو انہوں نے کہا کہ ‘یہ بالکل خطرناک ہے، می ٹو ہی ٹو شی ٹو صرف دین سے دوری کی وجہ سے ہو رہا ہے۔’

علیشہ نامی صارف نے لکھا کہ ‘بیوی کو دھوکہ دینا اور اس پہ الحمدللہ کہنا درست ہو گیا اور می ٹو موومنٹ دین سے دوری کا نتیجہ ہے صحیح ہو گیا۔’

راویہ کے نام سے ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ‘نعمان اعجاز، ایکٹر، بہت پسند ہے. نعمان اعجاز کے خیالات، جو عفت عمر کے انٹرویو میں کہے گئے، بالکل نہیں پسند۔’

ایوب منہاس نامی صارف نے لکھا کہ ‘نعمان اعجاز بد معاشی کا اعتراف بھی کرتے ہیں اور دین سے دین سے دوری کا درس بھی دیتے ہیں۔ کیا منافقت ہے۔’

السیدہ المسلمہ کے نام سے صارف نے لکھا کہ ‘نعمان اعجاز کے خیال میں وہ خوش قسمت ہیں کہ انہیں اتنی اچھی بیوی ملی اس لیے آئے دن وہ عشق لڑاتے ہیں اور بیوی کو پتا نہیں چلنے دیتے کیونکہ وہ ایک بہترین اداکار ہیں۔ فنکاروں کی فنکاریاں۔’

خالی کُوکر کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ ‘یہاں ہر دوسرا مرد نعمان اعجاز ہے۔ اس بات سے نفرت ہے کہ ہمارا معاشرہ نہ صرف مردوں کو ہر معاملے سے بری الذمہ کر دیتا ہے بلکہ ان کے غلط کاموں کا الزام بھی خواتین پر لگاتا ہے۔’

السیدہ المسلمہ کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ ‘یہ شخص می ٹو کو ٹرینڈنگ پر لے آیا ہے اور ان کی تھیوری کے مطابق اپنی بیوی کو دھوکہ دینا بالکل ٹھیک اور عقل مندانہ کام ہے لیکن می ٹو شی ٹو دین سے دوری ہے۔’

ایک اور صارف سارہ نے لکھا کہ ‘میں ہمیشہ سے بطور اداکار ان کی بڑی فین رہی ہوں اور نعمان اعجاز اور ان کی بیوی واقعی میرے پسندیدہ جوڑوں میں سے ایک تھے۔ خیر اور کوئی رہتا ہے مایوس کرنے والا تو آپ کے پاس ابھی بھی چار مہینے باقی ہیں۔’

Facebook Comments