اتوار 19 مئی 2024

کورونا وائرس کا زور ٹوٹنے کے بعد سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانہ مکمل طور پر فعال ہوگیا

کورونا وائرس کا زور ٹوٹنے کے بعد سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانہ مکمل طور پر فعال ہوگیا
فوٹو :فائل

ریاض (دھرتی نیوز) کورونا وائرس کی شدت میں کمی کے بعد سفارت خانہ پاکستان اپنے ہم وطنوں کی مدد اور انکی خدمت میں مکمل طور پر فعال ہوچکا ہے

اس حوالے سے سفارت خانہ پاکستان میں ایک سروے کیا گیا جس میں پاکستانی سفیر راجہ علی اعجاز سمیت کمیونٹی ویلفئیر اتاشی محمود لطیف اور ویلفئیر اتاشی عبدالشکور شیخ سے ملاقات کی گئی جبکہ سفارت خانہ پاکستان آنے والے پاکستانیوں سے بھی ایمبیسی کی جانب سے دی جانے والی خدمات کا پوچھا گیا. 

پاک میڈیا فورم کی صحافتی ٹیم نے سفیر پاکستان راجہ علی اعجاز سے ملاقات کی اس موقع پر راجہ علی اعجاز نے بتایا کہ کورونا وائرس پوری دنیا کے لئے ایک امتحان تھا اس پر قابو پانے کے لئے جہاں پوری دنیا نپٹنے کیلئے کرفیو اور لاک ڈاؤن کا سہارا لے رہی تھی وہیں پر سعودی عرب کی جانب سے کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے تین ماہ سخت کرفیو اور لاک ڈاون دیکھنے میں آیا اس دوران سفارت خانہ پاکستان بھی مکمل طور پر بند ہوگیا تاہم لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام جاری رہے سفارت خانہ سے متعلقہ ہزاروں لوگوں کے کام رک گئے تھے اور پاکستان سے ہمارا رابطہ ختم ہوا جس میں ہفتہ وار قومی ائیر لائن کے علاوہ دیگر ائیر لائنز کی 75 فلائٹس بند ہوگئیں اس دوران پی آئی اے کی سپیشل فلائٹس چلائی گئیں جن کے ذریعے لوگوں کو پاکستان بھجوانے کا سلسلہ جاری رہا اسکے بعد سعودی ائیر سپیس بند ہونے سے پاکستان سے واپسی ممکن نا رہی. 

سفیرِ پاکستان راجہ علی اعجاز نے کہا کہ جون کے شروع میں جیسے ہی کرفیو ہٹا تو سفارت خانے میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے رخ کیا جن کو قونصلر رسائی،ویزہ، پاسپورٹ ، شناختی کارڈ ،پاور آف اٹارنی یا ویلفئیر سیکشن کے متعلقہ کاموں کو نپٹنے کے لئے سفارت خانے کے تمام افسران اور عملہ تندہی سے کام کر رہا ہے اب بھی روزانہ چودہ سے پندرہ سو افراد ایمبیسی کا رخ کرتے ہیں ہماری کوشش رہی ہے کہ جتنے بھی لوگ ایک روز میں آتے ہیں ان کے کام کیے جائیں ہمیں امید ہے کہ آہستہ آہستہ حالات نارمل ہوتے چلے جائیں گے. 

سفارت خانہ پاکستان کے ویلفئیر اتاشی عبدالشکور شیخ سے ملاقات میں غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانیوں اور ایکسپائر اقامہ ہولڈرز کے لئے ایک بڑی خوشخبری یہ بھی تھی کہ عبدالشکور شیخ نے بتایا کہ سفیر پاکستان راجہ علی اعجاز نے متعدد بار اعلیٰ سعودی حکام سے ملاقاتیں کرکے غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانیوں کے لئے ریلیف حاصل کیا ہے اور فی الحال ریاض کی حد تک ریلیف حاصل کیا ہے کہ وہ جیل میں جانے کی بجائے سفارت خانہ سے رابطہ کریں جو ان کو پاکستان بھجوانے کے اقدامات کریں گے اسکے علاوہ ایسے وہ اقامہ ہولڈرز جن کے اقامے ختم ہوچکے ہیں انکے لئے بھی ہدایت ہے کہ وہ سفارت خانہ پاکستان میں رجسٹرڈ ہوں سفارت خانہ پاکستان ان تمام افراد کو واپس بھجوانے کے لئے اجازت نامے مہیا کرے گا جو کہ دو سے ڈھائی ماہ میں ممکن ہوجاتے ہیں اور ایکسپائر اقامہ ہولڈرز بھی بنا کوئی جرمانہ ادا کیے وطن لوٹ سکیں گے. 

کمیونٹی ویلفئیر اتاشی محمود لطیف نے بتایا کہ ہماری ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ اپنے ہم وطنوں کی رہنمائی کے لئے موجود رہیں ہماری قونصلر ٹیمیں بھی سعودی عرب کے دیگر شہروں میں جاتی ہیں جہاں وہ ورکرز کو درپیش مسائل کا حل اور انکو سفارت خانے سے متعلقہ کام کرتی ہیں اسکے علاوہ محمود لطیف نے کہا کہ پاکستان سے واپس آنے والوں کی ایک بڑی تعداد منتظر ہے اور کوشاں ہے کہ وہ جلد سعودی عرب پہنچیں تاہم فی الحال سعودی عرب کی جانب سے یکم جنوری 2021 تک سپیشل فلائٹس چلائی جا رہی ہیں اس لئے ضروری ہے کہ پاکستان سے آتے ہوئے سعودی قوانین کے مطابق سفر کو یقینی بنایا جائے. 

سفارت خانہ پاکستان میں آنے والے افراد سے گفتگو کے دوران لوگوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے حالات تبدیل ہوئے ہیں تاہم ضرورت اس امر کی بھی ہے کہ حکومت پاکستان سعودی عرب میں چھبیس لاکھ پاکستانیوں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے ویلفئیر کے سیکشن کو بڑھائے اور ویلفئیر اتاشی کی تعداد کو بڑھانے کے علاوہ عملے کی تعداد کو بھی بڑھایا جائے، تاکہ سفارتی عملے پر بوجھ بھی کم ہو اور مسائل کو بھی جلد حل کیا جاسکے. 

Facebook Comments