منگل 30 اپریل 2024

زیتون کا درخت بہترین آمدنی کا ذریعہ کیسے بن سکتا ہے؟

زیتون کا درخت بہترین آمدنی کا ذریعہ کیسے بن سکتا ہے؟

پاکستان میں زیتون کی کاشت کے حوالے سے بہت بہترین اعداد وشمار حوصلہ افزا خبریں مل رہی ہیں، دنیا کی سب سے بہترین زیتون یہاں پیدا ہوتی ہے۔

پاکستان کے کسان اس زیتون کو سبز انقلاب کا نام دے رہے ہیں اور اس سے بہترین منافع بھی کمایا جارہا ہے۔ ماہرین کے مطابق زیتون کا درخت ایک ہزار سال تک پھل دیتا ہے۔

زیتون کا پھل اپنی غذائی اور ادویاتی اہمیت کے پیش نظر ایک عطیہ خداوندی ہے، قران کریم میں متعدد جگہ اس پھل کا ذکر خیر اور احادیث مبارکہ سے بھی اس کی اہمیت پر مہر تصدیق ثبت کی گئی ہے۔

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں جنرل سیکرٹری دعا فاؤنڈیشن ڈاکٹر فیاض عالم نے خصوصی گفتگو کی اور پاکستان میں زیتون کی کاشت سے متعلق اہم اور بنیادی معلومات سے آگاہ کیا۔

ڈاکٹر فیاض عالم نے کہا کہ ملک بھر اس وقت ساڑھے آٹھ کروڑ جنگلی زیتون کے درخت موجود ہیں اگر ان کی ڈرافٹنگ یعنی قلم کاری کرتے ہوئے اعلیٰ کوالٹی کے زیتون کی شاخیں لگالی جائیں تو یہ بہت بڑی آمدنی کا ذریعہ بن سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جنگلی زیتون کا درخت خونہ کہلاتا ہے، جس کو خیبر پختونخوا کے اکثریتی علاقوں میں خونہ، جنوبی اضلاع میں خن، پنجاب اور کشمیر میں کہو اور بلوچستان میں ہث یا حث کہا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ملک کے چاروں صوبوں، پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور گلگت بلتستان میں بڑی تعداد میں پایا جاتا ہے۔ صوبہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں یہ بکثرت موجود ہے جس کا ہر علاقے میں الگ مقامی نام ہے۔ جنگلی زیتون کی جڑ اور لکڑی بڑی مضبوط ہوتی ہے اور یہ پاکستان کے ماحولیاتی نظام سے مکمل موافقت رکھتا ہے۔

زیتون کیا ہے اور اس کی اہمیت

پا کستان میں قدرتی تیل کی پیداوار ملک کی ضروریات کے مقابلے میں نہایت کم ہے اس کمی کو مبادلہ خرچ کرکے تیل باہر سے در آمد کرنا پڑتا ہے، پام آئل کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے ہر سال زر کینوال اور سورج مکھی کے تیل کے ساتھ ساتھ زیتوں کے تیل کی در آمد پچھلے کچھ سالوں سے کئی گنا بڑھ گئی ہے۔

زیتون ایک تیل دار درخت ہے جسے ہمارے ملک کے مختلف علاقوں میں کامیابی سے کاشت کیا جاسکتا ہے اور دوسری فصلوں کی پیداوار کو متاثر کیے بغیر ملکی پیداورا میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

پاکستان کے پہاڑی اور نیم پہاڑی عالقوں بشمول خیبر پختونخواہ، فاٹا، بلوچستان اور پنجاب میں وادیءسون اور پوٹھوہاری اضلاع میں زیتون کی کاشت کو تجارتی پیمانے پر رواج دینے کے روشن امکانات ہیں، اس سلسلہ میں ابتدائی تحقیقاتی کاوشوں نے بڑے حوصلہ افزاء نتائج دئیے ہیں۔

Facebook Comments