اتوار 19 مئی 2024

وہ شعبہ جات جن سے وابستہ غیرملکی افراد اپنی فیملیز کو بھی سعودی عرب بلا سکتے ہیں

سعودی عرب

ریاض (دھرتی نیوز ڈیسک) پاکستان جیسے ممالک کے بیشتر باشندے روزی روٹی کے لیے عرب ممالک کا رخ کرتے ہیں لیکن اکثر سالوں سال گھر واپس نہیں آسکتے، اہلخانہ کو بھی ریاست میں بلانے کی استطاعت نہیں رکھتے لیکن اب ایسے شعبہ جات کی فہرست سامنے آگئی ہے جس سے وابستہ غیرملکی اپنی فیملیز کو بھی سعودی عرب بلاسکتے ہیں۔

سعودی عرب میں مقیم وہی افراد افراد اپنی اہلیہ اور بچوں کو بلاسکتے ہیں جن کا تعلق ایسے شعبہ سے ہو جنہیں فیملی سٹیٹس جاری کیا جاتاہے ، ان شعبہ جات میں طبی عملے کے افراد یعنی ڈاکٹرز، انجینئرنگ کے شعبے میں کام کرنے والے جیسے انجینئرز اسی طرح فیکلٹی اور شعبہ تعلیم سے وابستہ افراد جیسے اساتذہ شامل ہیں۔ انتظامی عہدوں میں مارکیٹنگ کا سٹاف بھی شامل ہے ۔

یہ بھی پڑھیں : آئندہ جمعر ات چاند بیت اللہ کے عین اوپر ہو گا،پاکستان میں یہ منظر کتنے بجے دیکھا جا سکے گا؟

 دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ عرب معاشرے میں ایک سے زائد شادیوں کا رواج عام ہے لیکن ایک سے زیادہ شادیاں کرنے والے غیرملکیوں کو صرف ایک بیوی لانے کی اجازت ہے، درخواست جمع کرواتے وقت ’اقامہ‘ کارڈ کی مدت کم از کم 90 دن سے زیادہ ہونی چاہیے،درخواست کے ساتھ بیوی بچوں کے پاسپورٹس کی نقول ساتھ لگانی ہوں گی، نکاح نامہ وزارت خارجہ اور سعودی قونصل خانے سے تصدیق شدہ ہو ں اور شوہر کے اقامے کی نقل، آجر یا کمپنی کی جانب سے جاری کردہ مصدقہ تنخواہ سرٹیفیکیٹ بھی لازم ہے ۔

اے آروائے نیوز کے مطابق بیوی بچوں کو لانے کی درخواست کے ساتھ ہی بینک کے ذریعے 2000 ریال فیس ادا کرنے کی رسید لگانا ہوگی۔ سعودی عرب نے حال ہی میں وزارت داخلہ کی ویب سائٹ ’ابشر‘ کے ذریعے مملکت میں مقیم افراد کو اپنی بیویوں کو لانے کے طریقہ کار کی سہولت فراہم کی ہے۔

Facebook Comments