پیر 20 مئی 2024

ووٹ بیچنے کی ویڈیو سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی کا اہم فیصلہ

وزیراعظم کی ہدایت پر بنائی گئی کمیٹی نے سینیٹ الیکشن ویڈیو اسکینڈل کے اجلاس میں ویڈیو ‏کا فرانزک نہ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

دھرتی نیوز کی تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی ہدایت پر قائم کابینہ کی تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس ‏میں اے آر وائی نیوز کے سینئر اینکر پرسن ارشد شریف کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے۔ ووٹ بیچنے ‏کی ویڈیواے آروائی نیوزکے سینئراینکرارشد شریف سامنے لائے تھے۔

تحقیقاتی کمیٹی نے قرار دیا کہ ویڈیو اصلی ہے جعلی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا اس لیے ویڈیو ‏کے فرانزک کروانے کی ضرورت نہیں۔

کمیٹی نے ڈی جی آئی بی اور ڈی جی ایف آئی اے کو بلانے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ اسپیشل ‏برانچ کے خیبر پختون خواہ کے نمائندے کو بھی بلائے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ویڈیو سے متعلق کمیٹی کو ریکارڈ جمع کروایا جائے گا۔

اس سے قبل 13 فروری کو ویڈیو اسیکنڈل پرتحقیقاتی کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا، جس میں فواد ‏چوہدری،شیریں مزاری اور شہزاد اکبر شریک ہوئے۔

اجلاس میں کمیٹی نے ویڈیو منظر عام پر لانے والے صحافی کو اجلاس میں بلانے کا فیصلہ کیا اور ‏کہا ویڈیو سے متعلق ابتدائی معلومات رکھنے والے افراد کو بھی طلب کیا جائے گا ، معلومات ‏رکھنے والےافراد ذاتی طورپریا تحریری طور پر کمیٹی کو آگاہ کریں گے۔

خیال رہے ووٹ بیچنے کی ویڈیواے آروائی نیوزکے سینئراینکرارشد شریف سامنے لائے تھے۔

یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے نے سینیٹ الیکشن 2018 میں ایم پی ایز کی ویڈیو کے معاملے ‏کی تحقیقات 3رکنی کمیٹی بنائی تھی ، ویڈیو میں کون کون ملوث ہے،کمیٹی تحقیقات کرے گی ‏اور ملوث افراد کیخلاف فوجداری کارروائی کے امکانات سمیت کیسز نیب، ایف آئی اے ،اینٹی ‏کرپشن بھجوانے پر بھی تجاویز دے گی۔

واضح رہے سال 2018 سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی کے 20 ارکان اسمبلی کو خریدنے سے متعلق ‏ویڈیو سامنے آئی، ویڈیو میں اراکین اسمبلی کو نوٹ گنتے اور بیگ میں ڈالتے دیکھا جاسکتا تھا ، یہ ‏خریدوفروخت 20فروری 2018سے2مارچ کے دوران کی گئی تاہم بعد ازاں پی ٹی آئی نے تحقیقات ‏کےبعد ووٹ بیچنے والے 20ارکان کوپارٹی سے نکال دیا تھا۔

Facebook Comments