جمعہ 26 اپریل 2024

کراچی سے ایس آر اے کا مبینہ دہشت گرد گرفتار، دوران تفتیش اہم انکشافات

کراچی:(دھرتی نیوز )سی ٹی ڈی اور وفاقی حساس ادارے نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے ایس آر اے کے مبینہ دہشت گرد کو گرفتار کرلیا اور اس کے قبضے سے ہینڈ گرنیڈ برآمد کرلئے۔

دھرتی نیوز کی تفصیلات کے مطابق کراچی میں سی ٹی ڈی اور وفاقی حساس ادارے نے مشترکہ کارروائی کی ، جس کے دوران یونیورسٹی روڈ موسمیات چورنگی سے ایس آر اے کے مبینہ دہشت گرد کو گرفتار کرلیا ، ملزم سجادعرف ببلو سندھ ریولوشنری آرمی کاتربیت یافتہ دہشت گرد ہے جبکہ اس کے قبضے سے ہینڈ گرنیڈ برآمد کرلئے۔

سی ٹی ڈی نے کہا ملزم نے دوران تفتیش انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ 19جون2020 کو ملزم نے لیاقت آباد میں رینجرز گاڑی پر حملے میں معاونت کی ، حملے میں ایک شخص جاں بحق ، رینجرز اہلکار سمیت 7افراد زخمی ہوئےتھے۔

ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ 8جولائی 2020کو ملزم نے ریٹائرڈ رینجرزافسرکی دکان پر حملہ کیا، حملے میں ریٹائرڈ رینجرز اہلکار جاں بحق ہواتھا، ملزم نے14 اگست کو قیادت کے احکامات پر چائنیز وین پرحملے کی منصوبہ بندی کی۔

ملزم نے انکشاف کیا نیاز لاشاری کی ہلاکت کے بعد قیادت نے بدلہ لینے کے احکامات دیئے جبکہ ملزم اور اسکے ساتھی جاوید منگریو کی بشیر شر سے محمد خان گوٹھ میں ملاقات ہوئی ، جہاں ایئرپورٹ کے قریب ملیر کینٹ پر رینجرز چیک پوسٹ پرحملہ کا منصوبہ بنایاگیا، جاوید منگریو کی جانب سے دستی بم فراہم نہ کرنے سے حملہ ملتوی کیاگیا۔

گرفتار ملزم نے بتایا کہ 3روز بعد لیاقت آباد میں رینجرز کی موبائل پر ہینڈ گرنیڈ سےحملہ کیا اور 11اگست2020کو غازی گوٹھ میں کارروائی کی منصوبہ بندی کی، ساتھیوں کے ہمراہ مبینہ ٹاؤن پولیس اسٹیشن پر حملے کا منصوبہ بنایا تاہم سیکیورٹی سخت ہونےکی وجہ سے کارروائی ترک کرناپڑی۔

ملزم نے مزید انکشاف کیا کہ یونیورسٹی روڈ اور جوہر کمپلیکس پر آزادی اسٹال پرحملےکی منصوبہ بندی کی لیکن فیملیز اور بچوں کی وجہ سے حملے کا ارادہ ترک کیا، کراچی میں جشن آزادی کی ریلیوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کی، سجاد شاہ عرف سوڈھوکی ہدایت پرایس آر اے ٹیموں کوہدایت کی گئی۔

گرفتار ملزم کا کہنا تھا کہ ہدایت ملی14اگست پر ریلیوں میں دستی بم، بوتل بم ،فائرنگ کرنی ہے تاہم بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کی منصوبہ بندی کی مگر ساتھیوں کی گرفتاری سے کام نہ ہوسکا۔

Facebook Comments