پیر 20 مئی 2024

وزیر اعظم قومی اسمبلی سے آج اعتماد کا ووٹ لیں گے، اپوزیشن کا اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد (دھرتی نیوز) وزیر اعظم عمران خان آج (ہفتہ کو) قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کریں گے۔ انہوں نے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ 3 مارچ کو ہونےوالے سینیٹ انتخابات میں حکومتی امیدوار عبدالحفیظ شیخ کی شکست کے بعد کیا تھا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس آج دن سوا 12 بجے طلب کیا گیا ہے جس کا ون پوائنٹ ایجنڈا پہلے ہی جاری کیا جاچکا ہے۔ آج کے اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وزیر اعظم پر اعتماد کی قرار داد پیش کریں گے جس کے بعد ووٹنگ کا مرحلہ شروع ہوگا۔

قواعد کے مطابق ایوان کی کارروائی شروع ہونے پرسپیکر پانچ منٹ تک گھنٹیاں بجائیں گے ، اس دوران اسمبلی میں موجود تمام ارکان کو حاضری یقینی بنانا ہوگی۔ اس کے بعد اسمبلی کے دروازے بند کردیے جائیں گے اورکوئی بھی رکن اندر یا باہر نہیں جاسکے گا۔ سپیکر وزیراعظم پر اعتماد کی قراردادپڑھنے کے بعد ارکان سےکہیں گے اس کے حق میں ووٹ ڈالنے کےخواہش مند شمارکنندگان کے پاس ووٹ درج کروادیں، شمارکنندگان کی فہرست میں رکن کے نمبر کے سامنے نشان لگاکراس کانام پکارا جائے گا۔

 اپنا ووٹ درج یا کاسٹ ہونے کے بعد تمام ارکان قومی اسمبلی کی لابی میں انتظار کریں گے، اس کے بعد سپیکر ووٹنگ مکمل ہونے کا اعلان کردیں گے۔ سیکرٹری قومی اسمبلی ووٹوں کی گنتی کے بعد نتیجہ سپیکر کے حوالے کریں گے۔ نتیجہ موصول ہونے کے بعد سپیکر ایک بار پھر دو منٹ کیلئے گھنٹیاں بجائیں گے جس کے بعد تمام ارکان ایوان کے اندر آجائیں گے اس کے بعد نتیجے کا اعلان کیا جائے گا۔ سپیکر اعتماد کی قرار داد منظور ہونے یا مسترد ہونے کے بارے میں صدر مملکت کو تحریری طور پر آگاہ کریں گے۔

وزیر اعظم کیلئے ضروری ہے کہ وہ سادہ اکثریت یعنی 172 ووٹ حاصل کریں۔ اگر عمران خان 172 ارکان کا اعتماد حاصل نہ کرپائے تو وہ وزارت عظمیٰ کی کرسی سے فارغ ہوجائیں گے جس کے بعد نئے وزیر اعظم کیلئے دوبارہ انتخاب کرایا جائے گا۔ حکومت کو امید ہے کہ وزیر اعظم کو 179 ووٹ مل جائیں گے۔

 پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے وزیر اعظم کیلئے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کے اراکین قومی اسمبلی کو اسلام آباد میں اکٹھا کرلیا گیا ہے اور انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ صبح ساڑھے 11 بجے تک اسمبلی میں پہنچ جائیں۔

دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں نے اعتماد کے ووٹ کی کارروائی میں حصہ نہ لینے اور اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی شرکت کے بغیر اس اجلاس کی کوئی سیاسی اہمیت نہیں ہے۔

Facebook Comments