پیر 20 مئی 2024

اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے شیخ رشید سے ہاتھ کیوں نہیں ملایا ؟ معروف تجزیہ کار رؤف کلاسرا نے تہلکہ خیز دعویٰ کردیا

اسلام آباد(دھرتی نیوز)قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان نے پونے تین سال بعد دوسری مرتبہ اعتماد کا ووٹ حاصل کرلیا ہے،وزیراعظم عمران خان نے ایوان سے 178 ووٹ حاصل کیے جبکہ وزیراعظم منتخب ہونے پر انہیں 176 ووٹ ملے تھے، اس طرح انہوں نے پہلے کے مقابلے میں دو اضافی ووٹ لیے ،اراکین اسمبلی اور وزراء نے وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے پر مبارکباد دی تاہم اس موقع پر وزیراعظم نے وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید سے ہاتھ ملانے سے گریز کیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے ،معروف تحقیقاتی صحافی اور تجزیہ کار رؤف کلاسرا نےعمران خان کے اس عمل پر تہلکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے حیران کن دعویٰ کردیا ہے۔

 تفصیلات کے مطابق اپنے یوٹیوب ولاگ میں گفتگو کرتے ہوئے رؤف کلاسرا کا کہنا تھا کہ آج ایک بڑا دن تھا اور وزیراعظم عمران خان نے دوسری مرتبہ اعتماد کا ووٹ لیا ہے ،میرا خیال ہے کہ ماضی میں ایسی مثالیں کم ہی ملتی ہیں، اگرچہ کہا جاتا ہے کہ میاں نواز شریف نے بھی ووٹ آف کنفیڈنس لیا تھا لیکن وہ قرارداد کے ذریعے لیا تھا ،بڑے عرصے بعد ہم دیکھ رہے ہیں کہ کسی وزیراعظم کے ووٹ باقاعدہ گنے گئے ہیں کہ کتنے ووٹ انہیں پڑے ہیں اور پہلے کی نسبت انہیں دو ووٹ زیادہ پڑے ہیں ،پہلی دفعہ جب وہ وزیراعظم بنے تھے تو انہیں 176 ووٹ حاصل ہوئے تھےجبکہ آج انہیں 178 ووٹ پڑے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ آج کا دن پاکستان کے لئے کئی حوالوں سے اہم دن تھا ،عمران خان ایک فائٹر ہیں ،سینیٹ الیکشن میں پہلی دفعہ انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے،عمران خان اپنے 178 اراکین کو شک کی نگاہ سے دیکھ رہے تھے ،انہیں زیادہ تکلیف اپوزیشن کی بجائے اپنے لوگوں کے رویے سے تھی ،آج عمران خان نے شیخ رشید سے ہاتھ ملانے سے انکار کیا ،ویڈیو میں لگ رہا ہے کہ اُنہوں نے جان بوجھ کر وزیرداخلہ سے ہاتھ نہیں ملایا،ووٹ آف کنفیڈنس کےبعد جب وزراء اپنی نشستوں سے کھڑے ہوئے تو جاتے ہوئے عمران خان نے جان بوجھ کر شیخ رشید سے ہاتھ نہیں ملایا ،مجھے لگ رہا ہے کہ وزیراعظم شیخ رشید سے ناراض ہیں ۔

 رؤف کلاسرا کا کہنا تھا کہ مجھے تو لگتا ہے کہ شیخ رشید کی وزارت خطرے میں ہےکیونکہ دو تین ہفتے قبل ہونے والی کیبنٹ میٹنگ میں عمران خان نے یوسف رضا گیلانی کے خلاف بڑی سخت تقریر کی تو شیخ رشید نے “پنڈی بوائز “کی طرح بچگانہ انداز اور اپنے سٹائل میں یقین دلایا تھا کہ “چھڈو جی، چھڈو جی خان صاب کی گلاں کر رے او یوسف رضا گیلانی وی کوئی مسئلہ اے ” یہ کہاں جیتے گا ہمارا امیدوار جیت جائے گا ،اس سنجیدہ کیبنٹ میٹنگ کو شیخ رشید نے آکر بڑا مضحکہ خیز بنا دیا تھا،عمران خان بڑے سنجیدہ بیٹھے تھے اور کہہ رہے تھے کہ یوسف رضا گیلانی کو ہلکا نہ لیں ،طارق بشیر چیمہ نے بھی کہا کہ حفیظ شیخ کی نشست کو ہمیں سنجیدہ لینا ہو گا تاہم شیخ رشید بار بار یہ کہہ رہے تھے کہ حفیظ شیخ اتنے بڑے مارجن سے جیتیں گے،اوہ خان صاحب چھوڑیں اس بات کو میں پچاس ساٹھ سال سے سیاست کر رہا ہوں ،ایوب خان کے خلاف پہلا جلوس میں نے نکالا تھا ،مجھے سارا پتا ہے بس دیکھ لیجئے گا کہ حفیظ شیخ جیت جائیں گے۔

 اُنہوں نے کہا کہ عمران خان نے شیخ رشید کی بات کو اہمیت نہیں دی تھی اور کہا تھا کہ ہم اس سیٹ کو ہلکا نہیں لیں گے،خان صاحب کے ذہن میں ہے کہ شیخ صاحب ہوائیاں چھوڑتے ہیں،گیلانی کی جیت پر وزیراعظم کو بڑی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور انہیں شیخ رشید پر بڑا غصہ ہے اور پہلی مرتبہ ان کے بارے میں جھٹکا لگا ہے،خان صاحب میں ایک اچھی چیز ہے کہ وہ اپنے فیس ایمپریشن نہیں چھپاتے ،اگر وہ خوش ہیں تو نظر آئیں گے اور ناراض ہیں تو بھی نظر آئیں گے۔

Facebook Comments