پیر 20 مئی 2024

لاہور میں کورونا کی مثبت شرح 23 فیصد، پابندی کے باوجود بازار کھلے، پارکس میں لوگوں کا رش

لاہور (دھرتی نیوز) پنجاب کے دارالحکومت میں کورونا کی مثبت شرح 23 فیصد تک پہنچ گئی ہے لیکن کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد نہ ہونے کے برابر ہے۔

بڑھتے کورونا کے پیش نظر لاہور میں ہفتے اور اتوار کی چھٹی کی گئی ہے لیکن بازاروں پر ان چھٹیوں کا اطلاق صرف اسی وقت ہوتا نظر آتا ہے جب پولیس موبائل راؤنڈ پر آتی ہے۔ اچھرہ بازار جو کہ لاہور کے بڑے بازاروں میں سے ایک ہے، میں خریداروں کا رش لگا ہوا ہے اور ایس او پیز کو جوتے کی نوک پر رکھا گیا ہے۔دکانداروں کی جانب سے نہ صرف چوری چھپے دکانیں کھولی گئی ہیں بلکہ احتیاطی تدابیر بھی اختیار نہیں کی جا رہیں۔

اچھرہ میں جب بھی پولیس موبائل آتی ہے تو دکانیں فوری طور پر بند کردی جاتی ہیں لیکن موبائل کے گزرتے ہی دکانیں کھل جاتی ہیں۔ دکانداروں نے ٹینکی والے چوک پر ایک بندہ کھڑا کیا ہوتا ہے جو پولیس موبائل کی لوکیشن کے بارے میں آوازیں لگاتا رہتا ہے جس سے دکاندار کارروائی سے بھی بچے رہتے ہیں اور کاروبار بھی چلائے رکھتے ہیں۔

 اس کے علاوہ ٹاؤن شپ مارکیٹ بھی پوری آب و تاب کے ساتھ کھلی ہوئی ہے لیکن یہاں معاملہ ذرا مختلف ہے۔ یہاں کے دکانداروں نے مقامی ایس ایچ او کے ساتھ مبینہ طور پر مک مکا کیا ہوا ہے اور پیسے لے کر دکانیں کھلوائی جا رہی ہیں۔

دوسری جانب پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی (پی ایچ اے) بھی کورونا پھیلانے میں پیش پیش ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) کی جانب سے پارکس کو بند کرنے کی گائیڈ لائنز جاری کی گئی تھیں لیکن لاہور کا جیلانی پارک (ریس کورس) نہ صرف کھلا ہے بلکہ یہاں چھٹی کے روز ہزاروں لوگوں کا رش دیکھا گیا ہے۔ پارک میں آنے والی فیملیز کی جانب سے کورونا ایس او پیز کو بالکل نظر انداز کیا گیا اور ماسک بہت کم چہروں پر نظر آئے۔

 ایک طرف تو حکومت کورونا کے بارے میں تشویش کا اظہار کر رہی ہے اور لوگوں کو بار بار احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا کہہ رہی ہے۔ حکومت کی جانب سے ایس او پیز پر زبردستی عملدرآمد کرانے کے اعلانات بھی کیے جا رہے ہیں لیکن سب سے زیادہ مثبت کیسز کی شرح والے لاہور میں صورتحال انتہائی غیر ذمہ دارانہ نظر آ رہی ہے جس کو فوری طور پر ٹھیک نہ کیا گیا تو بات خدانخواستہ 23 فیصد سے بھی بڑھ سکتی ہے۔

Facebook Comments