اتوار 19 مئی 2024

غلافِ کعبہ تیار، کب تبدیل کیا جائے گا؟

خادم حرمین شریفین کے سربراہ شیخ عبدالرحمن السدیس کی نگرانی میں ذی الحج کے آغاز سے قبل غلافِ کعبہ (کسوہ) تیار کرلیا گیا۔

ہر سال کی طرح اس بار بھی 9 ذو الحجہ کے موقع پر پرانے غلاف کی جگہ نیا غلاف بیت اللہ کی زینت بنایا جاتا ہے۔

غلاف کعبہ مختلف مقدس عبارات یا آیات سے منقش کیا جاتا ہے جس پر ’یا اللہ یا اللہ، لا إله إلا الله محمد رسول الله، سبحان الله وبحمده، سبحان الله العظيم، اور’ يا ديان يا منان‘ کے الفاظ منقش ہوتے ہیں۔

غلاف کعبہ میں مجموعی طورپر 16 مختلف پٹیاں شامل کی جاتی ہیں۔ ان میں چھ اضافی پٹیاں بھی شامل ہیں۔ زیریں پٹی میں 12 شمعوں کی اضافی پٹیاں شامل کی جاتی ہیں۔ ان میں سے چار پٹیوں کو ارکان کعبہ کے ساتھ لگایا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ غلافِ کعبہ کی تیاری میں 670 کلو گرام خام ریشم جبکہ اندرونی حصے کو سیاہ رنگ میں رنگا جاتا ہے۔ اسی طرح 120 کلو گرام سنہری دھاگا اور 100 کلو گرام چاندی کا دھاگا غلاف کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے۔

غلاف کعبہ کی تیاری کے لیے قائم کردہ شاہ عبدالعزیز کارخانے میں 200 ماہرین اور منتظمین کام کرتے ہیں جن کا تعلق سعودی عرب سے ہوتا ہے۔ اس کارخانے میں لمبائی کے لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی سلائی مشین بھی نصب ہے۔ مشین کی مجموعی لمبائی 16 میٹر ہے اور یہ کمپیوٹرائزڈ نظام کے ذریعے کام کرتی ہے۔

واضح رہے کہ خانہ کعبہ کو ہرسال 2 مرتبہ شعبان اور ذی الحجہ کے مہینے میں غسل دیا جاتا ہے. اتارے جانے والے غلاف کعبہ کسوہ کو ٹکڑوں کی شکل میں بیرونی ممالک سے آئے ہوئے سربراہان مملکت اور دیگرمعززین کو بطور تحفہ پیش کردیا جاتا ہے۔

سن 1962 میں غلاف کعبہ کی تیاری کی سعادت پاکستان کے حصے میں بھی آئی تھی۔

Facebook Comments