پیر 20 مئی 2024

ہمارا الیکشن چوری کرنے کا وسیع تجربہ ہے، 2013 کا الیکشن چوری کرکے آئے” ,شاہد خاقان عباسی

اسلام آباد (دھرتی نیوز) سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں 1948 سے ہر الیکشن چوری ہوا ہے، الیکشن چوری کرنے کے اپنے محرکات ہوتے ہیں، جب تک آئین پر عمل درآمد نہیں ہوگا تب تک نہ تو انتخابی اصلاحات کا کوئی فائدہ ہوگا اور نہ الیکشن کی چوری رکے گی۔

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک سے سب سے بڑی غداری الیکشن کی چوری ہے، آئین میں لکھ دیا جائے کہ جو بھی الیکشن چوری کرے گا اس پر آرٹیکل چھ کا نفاذ ہوگا، جتنی مرضی انتخابی اصلاحات کرلیں جب تک آئین پر عمل نہیں ہوگا تب تک الیکشن کی چوری نہیں رکے گی۔ الیکشن چوری کے نتیجے میں جب غیر منتخب لوگ آتے ہیں تو وہ مسائل حل نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہا کہ “یہاں پر 1948 سے الیکشن چوری ہورہے ہیں، ہمارا وسیع تجربہ ہے الیکشن چوری کرنے میں۔” میزبان نے ان کی اس بات پر حیرت کا اظہار کیا تو شاہد خاقان عباسی نے اپنا موقف پھر دہراتے ہوئے کہا “، ہمارا وسیع تجربہ ہے الیکشن چوری کرنے میں۔”

سابق وزیر اعظم کی بات سن کر میزبان محمد مالک نے حیرانی کے ساتھ سوال کیا کہ “کیا آپ 2013 کا الیکشن چوری کرکے آئے؟” اس کے جواب میں شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ” ہر الیکشن چوری ہو رہا ہے، میں نے چوری کروایا ہے، میرا آپ کیا کرلیں گے؟ ہر الیکشن کے اپنے محرکات ہیں، کچھ کسی کی طاقت کم کرنے اور کچھ کسی کی طاقت بڑھانے کیلئے ہوتے ہیں، کچھ کسی کو باہر رکھنے کیلئے ہوتے ہیں، میں آپ سے جو باتیں کر رہا ہوں میرا بھی الیکشن مشکل ہی لگ رہا ہے۔”

انہوں نے کہا کہ فوج کو الیکشن کا حصہ نہیں ہونا چاہیے، فوج کو شرمندہ نہیں کرنا چاہیے اور فوج کو خود بھی اس شرمندگی سے بچنا چاہیے۔

Facebook Comments